لاک ڈاؤن کے طویل ہونے کی صورت میں کچھ اقدامات جو کہ ہر کو مشکلات سے بچا سکتے ہیں؟
Vکرونا وائرس کے حوالے سے اگرچہ پاکستان ابھی بہت سارے ملکوں کے مقابلے میں کافی محفوظ صورتحال کا سامنا کر رہا ہے- مگر بڑھتی ہوئی کرونا متاثرین کی شرح کے سبب اس بات کے آثار بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ یہ لاک ڈاؤن غیر متعین مدت تک بڑھ بھی جائے- ان حالات میں وہی انسان کامیابی سے وقت گزار سکے گا جو کہ اس وقت کے لیے پہلے ہی سے پلاننگ کرے گا۔ لاک ڈاؤن کے طویل ہونے کی صورت میں انسان کو جن چیزوں کی سب سے زيادہ ضرورت ہو گی ان میں ایک تو راشن اور دوسرا بچت کی گئی رقم ۔ کچھ اخراجات ایسے ہوں گے جن کی ادائیگی لازم ہو گی جیسے کہ بچوں کے تعلیمی اخراجات ، یوٹیلٹی بل اور کرایہ وغیرہ مگر اس موقع پر غیر ضروری اخراجات کا خاتمہ کس طرح کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے ہم آپ کو کچھ طریقے بتائيں گے1: جم اور ایسے کلب میں ممبر شپ کو ختم کر دیں
اکثر لوگوں نے اپنے شام کے وقت کو اچھے طریقے سے گزارنے کے لیے مختلف قسم کے کلب اور گروپ میں ممبر شپ اختیار کی ہوتی ہے جس کی ماہانہ فیس کی ادائیگی کی اس لاک ڈاؤن کے وقت میں بچت کی جا سکتی ہے- اور اس کے بدلے میں ان پیسوں کو بچایا جا سکتا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے اس دور میں اس طرح کی ایکٹیوٹی سوشل ڈسٹینسنگ کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور اس سے بچ کر پیسے بھی بچائے جا سکتے ہیں-صرف ضروری اشیا پر رقم خرچ کریں-2لاک ڈاؤن کا یہ وقت بہت غیر یقینی کا وقت ہے اس دوران لوگوں کو اس بارے میں نہیں یقین کے آنے والے مہینے میں ان کو تنخواہ مل بھی پائے گی یا نہیں اور اس بات کا بھی یقین نہیں ہے کہ مارکیٹ میں جو کچھ میسر ہے کیا آنے والے وقت میں یہ سب بھی مل سکے گا یا نہیں- ایسے وقت میں سب سے پہلے ضروری اشیا کی فہرست بنائیں اور کوشش کریں کہ جب خریداری کے لیے جائيں تو اپنی لسٹ کے مطابق ہی خریداری کریں ریک پر پڑی ہوئی غیر ضروری اشیا کی خریداری سے اجتناب برتیں تاکہ فاضل اخراجات سے بچ سکیں-آنے والے اخراجات کے لیے تیار رہیں
آنے والے وقت میں جب کہ رمضان کی آمد آمد ہے اس کے ساتھ ساتھ عید کی تیاری اور اس کے بعد بچوں کے تعلیمی اخراجات جو کہ نئے سیشن کے آغاز میں ہوتے ہیں ان کے لیے بھی بچت ضروری ہے اور آنے والے وقت کے لیے پہلے سے تیاری کر کے کل کی پریشانی سے بچا جا سکتا ہے-
Comments